کراچی کی کچی آبادی میں محبت کا گھر

مسلمانوں اور سکھوں کو متحد کرنے والا سرحد پر واقع مزار
April 7, 2023
نوجوان ذہنوں میں ڈیجیٹل میڈیاکےذریعےمثبت تبدیلی لاناحنا الیاس کامشن
April 17, 2023

   (پریسا آفرین)

کیا آپ جانتے ہیں کہ کراچی کی کچی آبادی میں محبت کا گھر موجود ہے؟ جی ہاں، آپ نے صحیح پڑھا۔ آج  اسی  جگہ کی میں آپ کو سیر کراوں گی۔ میں نے جب بھی “لیاری” کا نام سنا تو سب سے پہلے جو چیز ذہن میں آتی ہے وہ دہشت گردی کے وہ واقعات ہیں جو اس جگہ برسوں پہلے پیش آئے لیکن  آج  لیاری کا  یہ علاقہ بقائے باہمی کی ایک قابل ذکر مثال بنتا جا رہا ہے۔

میں ایسے کئی  لوگوں کو جانتی ہوں جو بہت باصلاحیت اور ہنرمند ہیں لیکن  اس علاقے میں خوف میں لپٹے دنوں کی وہ گھبراہٹ ابھی بھی اپنے  اندر لیے پھرتے ہیں۔ لیاری وار کے دوران لیاری کے عوام خصوصاً نوجوان بہت زیادہ ذہنی اذیت سے گزرے،  انہیں کسی ایسی چیز کی ضرورت تھی جو انہیں سیکھنے اور آگے بڑھنے میں مدد دے اور ساتھ   ہی ساتھ  انہیں اپنے خوف کے خلاف لڑنے کی ہمت اور  ترغیب  بھی دے۔  تب ہی  اس علاقے کے نوجوانوں کے ایک گروپ نے اس محبت کے گھر کی بنیاد رکھی  جہاں مختلف برادریوں اور مذاہب کے افراد ،کسی بھی امتیاز کے بغیر، امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملاتے ہیں، ان کے ہاتھ ہی نہیں بلکہ دل بھی آپس میں  محبت کے رشتے سے جڑے ہوئے ہیں ۔

پر امن بقائے باہمی کیلئے قائم  اس جگہ کو “مہر گھر” کہا جاتا ہے جس کےمعنی” محبت کا گھر “ہے۔ ایک پرانی عمارت میں واقع، مہر گھر کو اکثر لوگ  لیاری کا T2F بھی کہتے ہیں ، جو کراچی میں ڈیفنس کے متمول علاقے میں ایک کمیونٹی کی جگہ ہے۔ یہ لیاری سے تعلق رکھنے والے نوجوان سماجی رہنما   اور بہن بھائیوں محمد فہیم اور پروین ناز کا آئیڈیا ہے۔ بعد میں اس  چھوٹے سے قافلے میں  تین اور نوجوان ان  کے ساتھ شامل ہوئے،  اوراس  کچی بستی میں پھیلی ہوئی انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا اور نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو پنپنے کے لیے ایک محفوظ اور منفرد جگہ فراہم کی۔

محبت کا  یہ گھر اپنے اراکین کو کئی طرح کی سہولیات  فراہم کر تا ہے جس میں میڈیا روم، لائبریری کی جگہ، کمیونٹی ہال، کو ورکنگ اسپیس، کیفے اور اسٹڈی ایریاز ہیں۔ بنیادی طور پراس مرکز کا آغاز علاقے میں بسنے والی مختلف برادریوں  کے درمیان امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا تاکہ نوجوانوں   ایک جگیہ بیٹھ کر، ساتھ کام کر کے ایک دوسرے کے بارے میں جان سکیں اور ایک دوسرے کے  مذاہب و فرقے کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرسکیں۔ یہاں  خواتین کو خصوصی طور پر  ان  کی تخلیقی  صلاحیتوں کو بڑھانے کے مواقع  دیئے جاتے ہیں۔

مہر گھر ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں مختلف کمیونٹیز کے لوگوں کو تقریبات منعقد کرنے کا موقع ملتا رہتا ہے۔یہاں نوجوانوں  کو بااختیار بنانے، ان کے درمیان  ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے  منعقد کی  جانے والی تربیتی ورکشاپس میں ہر طبقے اور عقیدے کے نوجوان نظر آتے  ہیں۔ محفوظ ماحول اور تخلیقی جگہ، تنقیدی طور پر سوچنے، اظہار رائے کی آزادی، امن کو فروغ دینے کے لیے ان کے درمیان حائل فاصلوں کو مٹاتی محسوس ہوتی ہے۔ میں ذاتی طور پر سمجھتی  ہوں کہ امن و محبت سے بھری ایسی  جگہوں کی  پاکستان کو اشد ضرورت ہے  جہاں انتشار کے  شکار نوجوان محفوظ ماحول میں  آپس میں    بات کر سکیں، ایک دوسرے کو  سمجھ سکیں  اور امن کے مشترکہ مقصد کی جانب  سفر شروع کر سکیں تاکہ پاکستان میں ایک پرامن اور مذہبی  رواداری کی سوچ اور   ماحول کو فروغ دیا جا سکے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *